اللہ پاک نے اس کا ئنات کو وجود بخشا اور اس میں بےشمار مخلوقات کو پیدا فرمایا۔ ان مخلوقات میں سب افضل اور اشرف انسان کو بنایا۔ انسان کی مادی اور جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وسائل کا ایک ختم نہ ہونے والا خزانہ زمین کے سینے میں ودیعت کردیا نیز روحانی رہنمائی کے لیے خالق کائنات نے انبیاء بھیجنے کا اہتمام کیا اور انسان کو اس ضمن میں تنہانہیں چھوڑ دیا کہ اندھیرے میں بھٹکتا پھرے، بلکہ انسان اول آدم کے ذریعے جواللہ تعالی کے فرستادہ نبی اور رسول بھی تھے پوری نسل انسان کو مزدہ سنایا۔
فاما ياتينكم منى هدى فمن تبع هدى فلاخوف عليهم ولا هم يحزنونه(البقره۳۸)
ترجمہ:۔
”پس میری طرف سے تمھیں ہدایت پہنچتی رہے گی اور جو میری اس ہدایت میں زندگی گزارے گا ، اس پر کوئی خوف اور حزن و ملال نہیں ہوگا۔“
انبیاء کو مبعوث فرمانا
چناں چہ اللہ تعالی نے اپنا یہ وعدہ پورا کر دکھایا اور ہر زمانے میں اور ہر قوم کی طرف انبیاء مبعوث کیے اور سب سے آخر میں حضوراکرمﷺ کومبعوث فرمایا۔ آپﷺ کو اپنے احکامات، مذہب اسلام کی صورت میں دے کر بھیجا اور اللہ کے نزدیک سب بہترین اور پسند ید و دین اسلام ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
ان الدین عند الله الاسلام ” بے شک اللہ کے نزدیک پسندیدہ دین اسلام ہے۔ سورۃ آل عمران میں اللہ تعالی فرماتا ہے کہ " اور جوکوئی اسلام کے سواکسی اور دین کا طلب گار ہوگا تو اللہ کے یہاں اس کی طرف سے یہ دین ہرگز قبول نہ گا ۔‘ مذہب اسلام اللہ کا محبوب دین ہے ، اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے ۔ یہ انسانی فطرت کے عین مطابق ہے کیوں کہ جو انسان بھی پیدا ہوتا ہے، وہ اسلام کی فطرت پر ہی پیدا ہوتا ہے۔اس انسانی فطرت کی طرف قرآن مجید نےاشارہ کیا ہے۔
اپنا منہ سب سے موڑ کر دین کی طرف کر لو یہی وہ فطرت ہے جس پر خدا نے انسان کو پیدا کیا۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ زندگی گزارنے کا مکمل طریقہ اس میں موجود ہے ۔ اسلام صرف چند عبادات کے مجموعے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتا ہے۔ اسلام ایک بہترین طرز زندگی انسان کو عطا کرتا ہے۔ جسے اختیار کر کے انسان دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔
یہ اسلام ہی تو ہے
جس نے ایک جاہل اور اجڈ معاشرے کو زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھایا۔ جس معاشرے میں انسان ، انسان کا دشمن تھا۔ جہالت کی انتہاتھی۔ لوگ اپنی لڑکیوں کوزندہ درگور کر دیتے تھے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر سالہا سال لڑائی رہتی عورتوں کو کوئی مقام حاصل نہیں تھا ۔ روم اور فارس ( ایران ) جیسی طاقتیں بھی ان پر حکومت کرنے کے لیے تیارنہیں تھیں۔ پھر اللہ نے اپنا محبوب نبی ﷺ بھیجا۔ جس نے ایک نظام زندگی پیش کیا جسے اپنا کر وہ قوم سب سے بہترین قوم بن کر ابھری۔ اس قوم کے رہزن رہبر بن گئے لٹیرے حافظ بن گئے۔ جو پست ترین تھے وہ عظیم ترین بن گئے غرضیکہ اسلام نے وہ انقلاب برپا کیا کہ جسکی نظیر نہیں ملتی ۔ وہ قوم جو گمراہیوں میں ڈوبی ہوئی تھی ، ایسی صراط مستقیم پر آئی کہ تمام دنیا کی معلم اور فاتیح بنی اور جوحبوب نبی ﷺ اس اسلام کو لے کر آئے تو انھوں نے اس پر مل کر کے دکھایا اور اپنی امت کے لیے ایک عملی نمونہ پیش کیا۔
اللہ نے اپنے نبیﷺ کی زندگی کولوگوں کے لیے آئیڈیل بنادیا۔
ارشاد ربانی ہے
لقد كان لكم في رسول الله اسوة حسنه ( سورة الا احزاب - ٣٦) ترجمہ: تحقیق تمھارے لیے رسول ﷺ کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے۔
اسلام ایک مکمل دین ہے جو دنیا اور آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے ۔ یہ دنیوی زندگی گزارنے کے لیے ایک ضابطہ فراہم کرتا ہے۔ زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جس کے بارے میں اسلام نے رہنمائی نہ کی ہو ۔ اسلام کے علاوہ دنیا کے تمام مذاہب پھل اور ادھورے ہیں ،صرف اسلام ہی کامل دین ہے ۔
اسلام ایک مکمل دین ہے جو دنیا اور آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے ۔ یہ دنیوی زندگی گزارنے کے لیے ایک ضابطہ فراہم کرتا ہے۔ زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جس کے بارے میں اسلام نے رہنمائی نہ کی ہو ۔ اسلام کے علاوہ دنیا کے تمام مذاہب پھل اور ادھورے ہیں ،صرف اسلام ہی کامل دین ہے ۔
قرآن اسلام کے کامل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہتا ہے ۔
اليوم أكملت لكم دينكم واتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الاسلام دينا (سورۃ المائدہ۔۳)
ترجمہ:۔ " آج کے دن میں نے تمھارا دین تمھارے لیے مکمل کر دیا ہے اور اپنی نعمت کو پورا کر دیا ہے اور تمھارے لیے
دین اسلام کو پسند کیا ہے؟
ہم زندگی کے جس شعبے کو بھی لے لیں ، اسلام نے اس شعبے میں مکمل رہنمائی فرمائی ہے۔ اگر سیاست کو لیں تو اسلام ایک بہترین سیاسی نظام پیش کرتا ہے۔ اسلام نے دیگر مذاہب کی طرح سیاست کو مذہب سے الگ نہیں رکھا۔ اسلام مذہب اور سیاست کو لازم وملزوم قرار دیتا ہے۔
اسلام کے نزدیک حکومت
اسلام کے نزدیک حکومت کا مقصد احکام الہی کو نافذ کر اور مذہبی احکامات کے مطابق لوگوں کی نگرانی اور رہنمائی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی فلاح و بہود اور حقوق کی حفاظت کرتا ہے ۔ اسلام میں حاکمیت اعلی کا سر چشمہ صرف اللہ تعالی کی ذات ہے اور قانون اسلامی کا انفرادی واجتماعی اختیار صرف اور صرف اللہ کے پاس ہے نہ کہ انسانوں کے پاس۔ جیسا کہ قرآن میں ارشاد ہوتا ہے۔
ان الحكم الالله (سورة يوسف ۔۳۰)
ترجمہ: حکم صرف اللہ کا ہے۔“
خلیفہ
انسان کو زمین پر صرف اللہ کا نائب اور خلیفہ مقرر کیا ہے، جو اختیارات کو اللہ کی حدود کے اندر رہ کر استعمال کر سکتا ہے۔
ان حدود سے باہر نہیں جاسکتا۔ اسلام میں معیشت کی اہمیت سے بھی انکار نہیں ہے ۔ اسلام نے بہترین معاشی نظام بھی پیش کیا ہے۔اگر دنیا میں موجود معاشی نظام کی خوبیوں اور طریقوں کا موازنہ اسلامی نظام معیشت سے کیا جائے تو یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ اسلام کامعاشی نظام کی ایک کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے ہے ۔ یہ ایسے زریں اصول دیتا ہے جو معاشرے کومعاشی ترقی کی طرف لے جاتے ہیں اور اس کو زندگی کی بن سکتیں فراہم کرنے کے لیے راہیں استوار کرتا ہے ۔
ان حدود سے باہر نہیں جاسکتا۔ اسلام میں معیشت کی اہمیت سے بھی انکار نہیں ہے ۔ اسلام نے بہترین معاشی نظام بھی پیش کیا ہے۔اگر دنیا میں موجود معاشی نظام کی خوبیوں اور طریقوں کا موازنہ اسلامی نظام معیشت سے کیا جائے تو یہ کہنا بے جانہ ہوگا کہ اسلام کامعاشی نظام کی ایک کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے ہے ۔ یہ ایسے زریں اصول دیتا ہے جو معاشرے کومعاشی ترقی کی طرف لے جاتے ہیں اور اس کو زندگی کی بن سکتیں فراہم کرنے کے لیے راہیں استوار کرتا ہے ۔
مثلا اسلام دولت کی تقسیم پر زور دیتا ہے، سود کی مخالفت کرتا ہے ۔ نمودونمائش سے منع کرتا ہے۔ اور سماجی فلاح ،معاشی انصاف ،رزق حلال پر زورہ تا ہے
معیشت کے بارے میں قرآن میں ارشاد ہوتا ہے۔ ا اله الناس كلو مما في الارض حللا طيبا ترجمہ :۔ اے لوگو از مین میں جو لال اور پاکیزہ چیزیں ہیں وہ کھاؤ“۔
سود کی ممانعت
”اے ایمان والو!سود کے حصے بڑھا چڑھا کر نہ کھاؤ۔ ایک اور جگہ ارشاد ہے ۔ اسی طرح اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہونے کے حوالہ سے جس طرح زندگی کے دوسرے شعبوں میں رہنمائی کرتا ہے اس طرح وہ معاشرتی روابط میں حقوق وفرائض کے تعین کے لیے ایک نظام وضع کرتا ہے، جسے ہم اسلام کا معاشرتی نظام کہتے ہیں۔ اسلام کا معاشرتی نظام ایک مضبوط اور پائیدار نظام ہے جس کے اصول وضوابط تحکم ہیں ۔ اسلامی معاشرہ مساوات،اخوت اور بائی تعاون پر زور دیتا ہے ۔ تمام مسلمانوں کو آپس میں بھائی چارے کا درس دیتا ہے ۔
ارشاد باری ہے ۔
انما المؤمنون اخوة (سورت بقره - ۱۲۸)
ترجمہ: بے شک تمام مؤمن آپس میں بھائی ہیں
۔“ اسلام حقوق وفرائض کی ادائیگی کا درس دیتا ہے، جس میں والدین اولا د، میاں بیوی، استادشاگر داور پڑوسی سب سےحقوق شامل ہیں۔ اسی طرح اسلام ایک بہترین اخلاقی نظام بھی پیش کرتا ہے کیوں کہ اسلام ریا کاری، جھوٹ ،منافقت ،فرقہ بندی زنا کاری ، ڈاکہ زنی وغیرہ سے منع کرتا ہے اور اچھے اخلاق کا درس دیتا ہے۔ عفو و درگزر ، بز دباری، خوش خلقی ،محبت ، امن ، سچائی اور رواداری کا درس دیتا ہے، اسی ضمن میں قرآن پاک میں آتا ہے۔
وقولو اللناس حسنا " (سورۃ حجرات ۱۰)
وقولو اللناس حسنا " (سورۃ حجرات ۱۰)
ترجمہ۔اور لوگوں سے اچھی بات کہو ۔
گھر والوں کے بارے میں حضورﷺ کا ارشاد ہے۔ ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جو اپنے گھر والوں سے اچھا سلوک کرتا ہے اور میں سب سے اچھا سلوک کرنے والا ہوں“۔ اسلام نے ہی انسان کو درست عقائد سے روشناس کرایا ہے ۔ عقیدہ توحید وہ پہلا عقیدہ ہے جس پر ایمان لا کر انسان
اپنے رب کو پہچانتا ہے ۔ عقیدہ توحید انسان کو اس بات کا درس دیتا ہے کہ اگر انسان کی جبیں جھکے تو خدا تعالی کے در پر عقیدہ توحید کے اقرار سے انسان کو باقی باطل خداؤں سے نجات مل جاتی ہے
اپنے رب کو پہچانتا ہے ۔ عقیدہ توحید انسان کو اس بات کا درس دیتا ہے کہ اگر انسان کی جبیں جھکے تو خدا تعالی کے در پر عقیدہ توحید کے اقرار سے انسان کو باقی باطل خداؤں سے نجات مل جاتی ہے
بقول شاعر:
یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کونجات
عبادات کا صیح تصور بھی اسلام نے ہی پیش کیا ہے۔ نماز کے ذریعے سے انسان اپنی پیشانی کوسجدے میں رکھ کراپنی بندگی کا ثبوت دیتا ہے، جب انسان اس طرح اپنی زندگی گزارتا ہے تو اس کا مقام بلند سے بلند تر ہو جا تا ہے
اسلام ہی ایسا نظام حیات ہے
غرض اسلام ہی ایسا نظام حیات پیش کرتا ہے جو محض عقل انسانی کی کوششوں کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ ربانی ہدایت پڑی ہے۔ اس اعتبار سے یہ باقی نظام ہاۓ زندگی سے مختلف ہے کیوں کہ باقی سارے نظام ہاۓ زندگی انسانی فکر کے نتائج ہیں اورانسانی ذہن کی اسی کمزوری کی وجہ سے یہ سارے نظام ہائے حیات جزوی اور وقتی مساعی سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ۔ان کے برخلاف اسلام کسی انسان کے ذہن کی تخلیق نہیں بلکہ اسی خالق کی طرف سے آیا ہوا نظام حیات ہے جس نے زمین وآسان کو خود پیدا کیا۔ جو ماضی، حال اور مستقبل سے بخوبی واقف ہے۔
اسلام میں میں بھی محدودیت نہیں ہے بلکہ لامحدود ہے۔
سلیمات اور اسلامی اصولوں کا مطالعہ کر میں تو یہ حقیقت عیاں ہو جاتی ہے کہ اسلام زندگی کے ہر پہلو، ہرلی، ہر مسلہ اور ہری
بے حد خوبصورتی سے بیان کرتا ہے اور انسان کی ہر جگہ ہرطرح سے رہنمائی کرتا ۔
0 Comments