میلاد مصطفی کے مقاصد
الحمد لله رب العالمين، والصلاة والسلام على خاتم الأنبياء والمرسلين، وعلى آله وصحبه أجمعين، أما بعد: فأعوذ بالله من الشيطان حضور پر نور ، شافع یوم نشور ﷺ کی بارگاہ میں ادب واحترام سے درود وسلام کا نذرانہ پیش کیجیے! اللهم صل وسلم وبارك على سيدنا ومولانا وحبيبنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.بسم الله الرحمن الرحيم .
برادران اسلام !
ربیع الاول کا مہینہ امت مسلمہ کے لیے بڑی خاص اہمیت کا حامل ہے ، اس مبارک ماہ کی بارہ ۱۲ تاریخ کو مصطفی جان رحمت ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی ، رحمت عالمیان ﷺ اس دنیا میں انسان کامل ، اور ہادی عالم بن کر تشریف لاۓ، رسول کریم ﷺ کے وجود مسعود کے طفیل اس دنیا سے ظلمت و جہالت کے تاریک اور سیاہ بادل چھٹے ،سکتی انسانیت کو سہارا ملا، دکھی اور بے سہارا لوگوں کو فرحت ، مسرت اور شادمانی نصیب ہوئی، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ رب العالمین کا خاص فضل و کرم ، احسان ، نعمت اور رحمت نصیب ہوئی۔
حسن ولادت سرکار سے ہوا روشن
میرے خدا کو بھی پیاری ہے بارہویں تاریخ
عزیزان محترم!
خالق کائنات نے ہمیں بے حساب نعمتوں سے نوازا ہے ، مگر جس نعمت کو خاص طور پر عطافرماکر مسلمانوں پر احسان عظیم فرمایا اور جتایا، وہ رسول اکرم ﷺ کی ذات مبارک ہے ، ارشاد باری تعالی ہے : « لقد من اللہ علی المؤمنين إذ بعث فيهم رسولا من أنفسهم يتلوا عليهم ايته ويزكيهم ويعلمهم الكتب والحكمة و إن كانوا من قبل لفي ضلال مبين» () " يقينا الله تعالی کا مسلمانوں پر بڑا احسان ہوا، کہ ان میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا، جو ان پر اللہ تعالی کی آیتیں پڑھتے ہیں، انہیں پاک کرتے ہیں، انہیں کتاب و حکمت سکھاتے ہیں ، اور اس سے پہلے وہ لوگ ضرور کھلی گمراہی میں تھے "۔ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کی ذات بابرکت کو، واضح طور پر اپنافضل واحسان قرار دیا، اور رسول کریم ﷺ کے اوصاف کاذکر فرمایا۔
مثل فارس زلزلے ہوں نجد میں
ذکر آیات ولادت کیجیے
ذکر میلاد اور قرآن کریم
حضرات گرامی قدر ! بارہ ربیع الاول کے موقع پر محافل میلاد میں، حمد و نعت شریف کے بعد بیان اور تقاریر کی صورت میں ،
حضور نبی کریم ﷺ کےمیلادمصطفی کے مقاصد
اوصاف و کمالات اور ولادت باسعادت کے وقت ، رونما ہونے والے واقعات بیان کرنا ذکر میلاد ہے، اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں ، اللہ جل جلالہ نے قرآن پاک میں متعدد انبیائے کرام علیہ سلام کی ولادت باسعادت کا ذکر فرمایا ہے ، حضرت سیدنا عیسٰی علیہ سلام کی ولادت شریفہ کا ذکر کرتے ہوۓ ارشاد فرمایا: ﴿ والسلم على يوم ولدت (1)
"مجھ (عیسی علیہ سلام) پر سلامتی ہے جس دن میں پیدا ہوا"۔ اللہ تعالی نے اپنے حبیب ﷺ کی آمد کا چرچا، گذشتہ امتوں میں بھی بلند فرمایا، ارشاد باری تعالی ہے: * "(یاد کرو) جب عیسی بن مریم نے کہا: اے بنی اسرائیل! میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں ، اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کر تا ہوا، اور اس رسول کی بشارت سنا تا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے ، ان کا نام احمد ہے"۔ سرکار ابد قرار سلام کی ولادت باسعادت اور تشریف آوری، تمام جہانوں کے لیے رحمت ہے ، اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: ( وما أرسلنك إلا رحمة للعلمین ک (۳) "ہم نے آپ کو سارے جہان کے لیے رحمت بناکر بھیجا"۔
0 Comments