شفاعت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم



حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم محشر کے دن شفاعت فرمائیں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے اہل محشر کو حساب کتاب کے انتظار سے نجات ملے گی بہت سے لوگ جنت میں جائیں گے کہیں لوگوں کے درجات بلند ہوں گے بہت سے لوگ  جہنم میں جانے سے بچ جائیں گے بہت سے جہنم سے نکال لیے جائیں گے آپ کے بعد انبیاء کرام علماء حفاظ وغیرہ اپنے متعلقین کی شفاعت فرمائیں گے۔

جیسے اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے ۔

یقینا فائز فرمائےگا آپ کو آپ کا رب مقام محمود پر(الاسرا آیت نمبر79)

شفاعت 

کے بارے میں چند احادیث سے طیبہ۔
1۔حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے  فرمایا میری شفاعت میری امت سے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لیے ہوگی (ترمذی شریف)

2۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔قیامت کے دن دن میری شفاعت کے لیے لیے تمام لوگوں سے وہ سعادت مند ہوگا ہوگا جس نے لا الہ الا اللہ خلوص قلب سے پڑھا۔
(کنزالعمال)

3. حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا قیامت کے دن میری شفاعت حق ہے جو اس پر ایمان نہ لایا وہ اس کا حقدار نہ ہوگا۔

حضور ﷺ کے خدام کی شفاعت
کیا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خدام بھی شفاعت کریں گے؟
جی ہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خدام شفاعت کریں گے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پاک ملاحظہ ہو۔
صحابہ کی شفاعت
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کی شفاعت سے ستر ہزار وہ لوگ جنت میں ضرور داخل ہوں گے جن پر جہنم واجب ہوچکی ہوگی اور ان سے کوئی حساب نہ ہوگا گا (ترمذی شریف)
قیامت کے دن ندا دی جائے گی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کہاں ہیں؟ جناب آپ کے خلفاء کو لایا جائے گا اللہ تعالی عنہ فرمائے گا جن کو تم چاہو جنت میں داخل کر لو جن کو چاہوں چھوڑ دو۔
(احادیث غرر ابوبکر الشافعی)